(افشاں مراد‘ لاہور)
چائے ایک مقبول اور دل پسند مشروب ہے جو کہ ہر موسم میں لوگوں میں پسند کیا جاتا ہے، خواتین ہوں یا مرد، آفس ہو یا گھر ہر جگہ اس کو پسند کیا جاتا ہے۔ خاص کر تھکن اتارنے کے لیے اس کو بہت کارآمد سمجھا جاتا ہے، جب کام سے تھک جائیں اور آنکھیں کھولنا مشکل لگ رہا ہو تو ایسے میں گرما گرم کڑک چائے کی پیالی یاد آتی ہے، بڑے بوڑھوں کا یہ کہنا ہے کہ چائے خون جلاتی ہے رنگ کالا کرتی ہے،معالجین اس کے بے شمار نقصانات بتاتے ہیں جو کہ درست بھی ہے۔
اس بھاگتی دوڑتی زندگی میں ہر شخص اتنا مصروف ہے کہ اس کو اپنی انرجی اور توانائی کو بحال کرنے کے لیے چائے یا کافی کی طلب ہوتی ہے۔ لیکن ہم یہاں چائے کے ان خواص و نقصانات پر گفتگو نہیں کرنا چاہتے بلکہ چائے کی پتی کی ان خصوصیات پر بات کریں گے جن پر عمل کر کے آپ اپنے حسن کو نکھار سکتے ہیں۔ یہاں ہم ایسے چھ بیوٹی ٹپس آپ کو دیں گے جن پر عمل کرکے آپ اپنی خوبصورتی کو مزید نکھار سکتے ہیں، اور یہ ٹپس کوئی ایسی مشکل بھی نہیں جن پر عمل کرنا آپ کو ناممکن لگ رہا ہو۔
ناریل اور سبز چائے کا موئسچرائزر
آپ کیا اس کو کھانے کا سوچ رہے ہیں؟ اس کی مسحور کن خوشبو آپ کو مست کررہی ہے؟ اس کا نرم ملائم پیسٹ، اس کی خوبصورت خوشبو، آپ کو فریش کر دیتی ہے۔ ناریل کے تیل اور سبز چائے کا مکسچر ایک بہترین موئسچرائزر ہے اس کے بلینڈ سے بغیر ضائع کیے بغیر ایک خوبصورت اور چمکدار جلد سامنے آتی ہے۔ ناریل کا پیسٹ اور سبز چائے کے مکسچر سے بھی جلد پر فوری اثر نظر آتا ہے۔
لیموں کا رس اور سبز چائے کا فیس ماسک
اگر آپ کے پاس فیشل کروانے کے لیے وقت نہیں ہے تو آپ کو گھبرانے یا پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم آپ کا یہ مسئلہ منٹوں میں حل کئے دیتے ہیں۔ آپ لیموں کا رس، ہلدی اور سبز چائے کومکس کریں اور اپنے چہرے پر لگائیں اور آہستہ آہستہ ملیں۔ اس کے بعد صاف پانی سے دھولیں۔ اب اپنے چہرے کی چمک اور نکھار دیکھیے، آپ کو فرق نظر آجائے گا۔
جھلسی ہوئی جلد کو اصلی حالت میں لائیں
اگر آپ کی جلد دھوپ میں زیادہ رہنے سے جھلس گئی ہے یا اس پر نشان پڑگئے ہیں تو اپنی جلد کو اصلی حالت میں واپس لانے کے لیے کیا کرنا چاہیے۔ یہ ایک بہت مشکل سوال ہے لیکن اس کا جواب بہت آسان ہے۔ اس کے لیے آپ کو صرف اتنا کرنا ہے کہ ایک میٹل کی کیتلی میں سادہ چائے بنائیں اس کو ٹھنڈا ہونے دیں اور پھر اس کو اپنی جلد پر ڈالیں اور اس پانی سے اپنی جلد کو دھوئیں۔ یہ آپ کی جلد کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوگا۔
سوجے پپوٹوں اور حلقوں کے لیے مفید
اگر آپ رات دیر تک جاگنے کی عادی ہیں یا آپ کے کام کا دبائو آپ کو سونے نہیں دیتا، تو یہ آپ کی آنکھوں اور آپ کے چہرے کے حسن کے لیے مضر ہے، یہ آپ کے پپوٹوں کی سوجن کا باعث بنتا ہے یا پھر آنکھوں کے نیچے حلقے پیدا کردیتا ہے۔ ان آنکھوں کی سوجن اور حلقوں سے نجات کے لیے استعمال شدہ سادی چائے کے استعمال شدہ ٹی بیگز اپنی آنکھوں پر رکھیں اور سکون سے لیٹ جائیں۔ کچھ دیر رکھنے کے بعد ہٹائیں اور پھر اس کو دوبارہ آنکھوں پر رکھ لیں۔ یہ آپ کی آنکھوں میں چمک اور چہرے پر بھی تازگی لے آئے گی اور آپ کو اپنی آنکھوں کو سنوارنا اچھا لگے گا۔
پودینہ اور سبز چائے کا اسکرب
اپنی مصروف زندگی میں سے ہمارے پاس اتنا وقت نہیں ہوتا کہ ہم اپنی جلد کو نکھارنے کے لیے ہر وقت بیوٹی سیلون کے چکر لگائیں یا اس پر مہنگی مہنگی کریمیں لگاتے رہیں اور پھر کچھ پتہ نہیں ہوتا کہ وہ کریمیں آپ کی جلد پر کونسے مضر اثرات چھوڑیں گی۔ اس کے ساتھ ساتھ ہماری یہ بھی خواہش ہوتی ہے کہ ہماری بچوں کی طرح نرم و ملائم اور چمکدار جلد ہو، اس کے لیے ہم کیا کیا جتن نہیں کرتے۔ اس کا سب سے آسان حل یہ ہے کہ آپ پودینے کے پتے اور سبز چائے لیجئے اور اس کو اپنی جلد کے اسکراب کے طور پر استعمال کریں۔
خشک جلد کے لیے موئسچرائزرز
آپ کے پاس اتنا وقت نہیں ہے کہ آپ خشک موسم میں ہر وقت اپنے چہرے پر کریم یا لوشن ملتے رہیں، اس کے علاوہ سارے دن کے میک اپ کے بعد اپنی جلد کو نارمل رکھنا بھی ایک مسئلہ ہے۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک بہت اچھا گھریلو نسخہ ہے، اس کے لیے سبز چائے ایک چمچ، لیموں کا رس ایک چمچ، وٹامن ای کے تیل کے چند قطرے، اور تھوڑا سا پانی ملا کر اس کو اپنے چہرے پر ملیں اس کو دن میں چند مرتبہ اپنے چہرے پر مل سکتے ہیں اس کے لیے کوئی پابندی نہیں ہے کہ اس کو کتنا اور کتنی دفعہ لگانا ہے اور اس کی خوبصورت خوشبو آپ کو سارا دن فریش رکھے گی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں